بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایسس پروائیڈر ایسوسی ایشن (پٹاپا)نے انڈرگراؤنڈ کیبل ڈالنے کے لئے جس معاہدے پر دستخط کئے ہیں، اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے کیونکہ اس معاہدے میں بلدیہ عظمیٰ کراچی یا ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز شامل نہیں ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان نے شہر کی سڑکوں کو کھودنے اور انڈر گراؤنڈ کیبل ڈالنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور متعلقہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی اجازت کے بغیر اگر کارروائی کی گئی تو انہیں روکا جائے گا اور اس سلسلے میں سڑک کھودنے یا کیبل ڈالنے سے متعلق جو نقصانات ہوں گے اس کے وہ خود ذمہ دار ہوں گے، ترجما ن نے کہا کہ شہر کی سڑکیں پہلے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور کے ایم سی اپنے محدود وسائل سے ان کی تعمیر کر رہی ہے اگر انڈر گراؤنڈ کیبل کے لئے بغیر کسی اجازت کے لئے اگر انہیں کھودا گیا تو شہر کو نقصان پہنچانے کے برابر ہوگا،ترجمان نے کہا کہ یقینا یہ شہر کو بہتر بنانے کے لئے اچھا قدم ہے اور بلدیہ عظمیٰ کراچی اس بات کو سراہتی ہے لیکن اس کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی سے پیشگی اجازت لینا ضروری ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی حدود میں کوئی دوسرا ادارہ یا حکام سڑک یا فٹ پاتھ کھودنے کی اجازت دینے کے مجاز نہیں، اس لئے اس طرح کے معاہدے کرنا خلاف قانون ہیں، ترجمان نے کہا کہ اگر اس کے باوجود خلاف قانون کارروائی عمل میں لائی گئی تو ایسے اداروں یا اشخاص کے خلاف مقدمات درج کرائے جائیں گے اور سڑک کو کھودنے کے لئے لایا گیا سامان ضبط کرلیا جائے گا اور سڑک کو جو نقصان پہنچے گا اس کا ذمہ دار بھی متعلقہ ادارہ ہوگا لہٰذا کسی بھی نقصان سے بچنے کے لئے متعلقہ ادارے کام شروع کرنے سے قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی سے پیشگی اجازت حاصل کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، ترجمان نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی زیر زمین کیبل سے متعلق تمام تفصیلات عدالت عظمیٰ میں جمع کراچکی ہے اور کمشنر کراچی کو بھی ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا جاچکا ہے جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل بھی اس سلسلے میں قرار داد کی منظوری دے چکی ہے جس میں قواعد و ضوابط وضع کئے گئے ہیں،ترجمان نے کہا کہ کے ایم سی نے شہر کے بڑے اخبارات کے ذریعے بھی ایسی تمام کمپنیوں کو جو کیبل آپریٹرز کا کام کرتے ہیں اشتہارات کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں تفصیلات جمع کروا کر سڑک کھودنے اور کیبل ڈالنے سے متعلق باقاعدہ اجازت حاصل کرسکتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ یکطرفہ طور پر 150 کلو میٹر سڑکوں کو کھونے کا مطلب شہر کی بربادی اور تباہی کے علاوہ کچھ بھی نہیں اس لئے ایسے منصوبے بنانے سے باز رہا جائے تاکہ اداروں میں تصادم پیدا نہ ہو۔