سندھ ہائیکورٹ کا پارکنگ کے مسئلے پر سیل کی گئی دکانیں کھولنے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے پارکنگ کے مسئلے پر سیل کی گئی دکانیں کھولنے کا حکم دیتے ہوئے دکانداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ گاڑیاں سڑک پر کھڑی نہ کریں اور انہیں دکانوں کے اندر پارک کریں۔جیو نیوز کے مطابق دکانوں کی سیلنگ کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو نے کی، جس دوران متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ دکانیں اس لیے سیل کی گئیں کیونکہ سڑک کے نصف حصے پر گاڑیاں کھڑی کی جاتی تھیں، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی تھی۔اس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ چاہے یہ کسی بھی علاقے میں ہوں، سڑک روکنے کا حق کسی کو نہیں۔ دکاندار اپنی گاڑیاں دکان کے اندر کھڑی کریں گے تو ہی عوام کو مشکلات سے بچایا جا سکے گا۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ گاڑیاں قطار میں کھڑی کی جاتی ہیں اور اس سے عوام کو پریشانی نہیں ہوتی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ہم روز انہی سڑکوں سے گزرتے ہیں اور صورتحال بخوبی دیکھتے ہیں، زمینی حقائق سے ہم ناواقف نہیں۔بعد ازاں عدالت نے دکانیں کھولنے کی مشروط اجازت دے دی اور واضح کیا کہ روزگار ہر شہری کا حق ہے، اسی لیے ریلیف دیا جا رہا ہے۔ تاہم عدالت نے خبردار کیا کہ آئندہ حکم عدولی کی صورت میں دکانداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے گاڑیاں سڑک پر نہیں بلکہ دکان کے اندر پارک کرنے کو یقینی بنایا جائے۔