غزہ امن معاہدے کی تقریب میں وزیرِاعظم شہباز شریف کو عالمی سطح پر زبردست پذیرائی

غزہ امن معاہدے کے موقع پر پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف کو عالمی رہنماؤں کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی۔تقریب کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور وزیراعظم شہباز شریف کو پوڈیم پر آنے کی دعوت دی۔اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا:’’میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، مجھے یہ کہنا ہے کہ میرے پسندیدہ پاکستان کے فیلڈ مارشل جو یہاں موجود نہیں ہیں، لیکن وزیراعظم شہباز شریف یہاں ہیں۔‘‘ٹرمپ کی دعوت پر اسٹیج پر آتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’آج کا دن جدید تاریخ کے عظیم ترین دنوں میں سے ایک ہے، کیونکہ آج انتھک کوششوں کے بعد دنیا نے امن حاصل کر لیا ہے۔‘‘وزیراعظم نے کہا کہ اس کامیابی کی قیادت صدر ٹرمپ نے کی، جو ایک امن پسند رہنما ہیں اور جنہوں نے گزشتہ مہینوں کے دوران دن رات محنت کر کے دنیا کو امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا، کیونکہ ان کی غیر معمولی کوششوں کے باعث پہلے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رک گئی اور پھر فائر بندی ممکن ہوئی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ’’میں ایک بار پھر صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنا چاہوں گا، کیونکہ میں دل سے سمجھتا ہوں کہ وہ امن کے سب سے مخلص اور بہترین امیدوار ہیں۔‘‘شہباز شریف نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے نہ صرف جنوبی اور مشرقی ایشیا میں امن قائم کیا بلکہ آج غزہ میں امن کی بحالی کے ذریعے لاکھوں جانیں بچائیں، جو مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئے دور کے آغاز کے مترادف ہے۔تقریب کے شرکاء نے دونوں رہنماؤں کی گفتگو پر تالیاں بجا کر خیرمقدم کیا، جبکہ یہ لمحہ عالمی میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہو گیا۔