وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) ڈسٹرکٹ ایسٹ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام، فیلڈ افسران کی جوابدہی اور قانون کے مؤثر نفاذ کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ سید خالد حیدر شاہ، ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو، ڈپٹی کمشنر ایسٹ ابرار ظفر، ڈائریکٹر ایسٹ، ڈپٹی ڈائریکٹرز، سینیئر بلڈنگ انسپکٹرز اور بلڈنگ انسپکٹرز شریک ہوئے۔ سعید غنی نے ہدایت دی کہ سندھ حکومت کی جانب سے 27 مئی 2022 کو نوٹیفائیڈ ڈیمالیشن کمیٹیوں کو فوری طور پر بحال کیا جائے تاکہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام بلڈنگ انسپکٹرز ہر ماہ اپنے دستخط کے ساتھ سرٹیفکیٹ جمع کروائیں گے جس میں اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ ان کے دائرہ اختیار میں کوئی غیر قانونی تعمیرات نہیں ہوئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان سرٹیفکیٹس پر سینیئر انسپکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر کے جوابی دستخط ہونا لازمی ہوں گے۔
وزیر بلدیات نے متعلقہ یوٹیلیٹی اداروں، بشمول کے الیکٹرک، واٹر بورڈ اور ایس ایس جی سی کو تحریری طور پر مطلع کرنے کی ہدایت کی کہ بغیر کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے کسی بھی عمارت کو سہولیات فراہم نہ کی جائیں۔ سعید غنی نے ایس بی سی اے کی قانونی ٹیم کو ہدایت دی کہ وہ قانون میں ضروری ترامیم اور نفاذ کو مؤثر بنانے کے لیے مسودہ فوری طور پر تیار کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ منظور شدہ بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرنے والے بلڈرز کے منصوبے منسوخ کر دیے جائیں گے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی، جبکہ ملوث افسران کو معطل کر کے دوسرے اضلاع میں تبادلہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایس بی سی اے کے افسران سنجیدگی سے کام کریں تو شہر میں غیر قانونی تعمیرات ممکن ہی نہیں۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ ویب پورٹل پر ان پلاٹوں کی تفصیلات جاری کی جائیں جہاں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں تاکہ عوام کو بروقت آگاہی مل سکے۔
ڈی جی ایس بی سی اے نے اجلاس میں کہا کہ کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر سب رجسٹرار کو سب لیز جاری نہ کرنے کا پابند بنایا جائے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے شکایت کی کہ عوامی خطوط کے باوجود ایس بی سی اے کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ متعلقہ ڈائریکٹرز کو عوامی شکایات کا بروقت ازالہ یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔ اجلاس میں غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام اور عوامی شکایات کے فوری حل کے لیے مربوط اور مؤثر حکمتِ عملی اپنانے پر اتفاق کیا