کراچی کے بیشتر تھانوں میں انڈر گریجویٹ ایس ایچ اوز بدستور اپنے عہدوں پر تعینات

آئی جی سندھ کی جانب سے عدالتی احکامات کے تحت جاری کیے گئے احکامات کے باوجود کراچی کے بیشتر تھانوں میں انڈر گریجویٹ ایس ایچ اوز بدستور اپنے عہدوں پر تعینات ہیں۔ محکمہ پولیس کے اندرونی ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز جاری ہونے والے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ پولیس ریکارڈ سے انکشاف ہوا ہے کہ شہر کے کئی تھانوں میں ایسے ایس ایچ اوز تعینات ہیں جو ماضی میں بطور کانسٹیبل بھرتی ہوئے تھے اور ان کی تعلیمی قابلیت مڈل یا انٹرمیڈیٹ سے زیادہ نہیں۔ سابق ادوار میں کانسٹیبل کی بھرتی مڈل پاس اور اے ایس آئی کی انٹرمیڈیٹ پاس بنیاد پر کی جاتی تھی، جس کے بعد یہ اہلکار ترقی پاتے ہوئے انسپکٹر اور ڈی ایس پی کے عہدوں تک پہنچے۔ واضح رہے کہ آئی جی سندھ نے عدالت عالیہ کے فیصلے کی روشنی میں ہدایت جاری کی تھی کہ ایس ایچ او کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت گریجویشن ہونا لازمی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی حکم دیا گیا تھا کہ کریمنل ریکارڈ رکھنے والے یا خراب شہرت کے حامل اہلکاروں کو فوری طور پر ایس ایچ او کے عہدے سے ہٹایا جائے۔ ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے کے باوجود تعلیمی قابلیت سے محروم اور مشکوک شہرت رکھنے والے متعدد ایس ایچ اوز اب بھی کراچی کے مختلف تھانوں میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں، جس پر شہری حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔