گیس کے بھاری بلز پر تاجر برادری کا احتجاج، حکومت کو 20 اکتوبر تک الٹی میٹم

کراچی کی تاجر برادری نے گیس کے بھاری بلز کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت کو 20 اکتوبر تک کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے اس مسئلے کا حل نہ نکالا تو وہ سخت لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،جس میں بل جمع نہ کرانے، صنعتیں بند کرنے اور عدالت سے رجوع کرنے جیسے اقدامات شامل ہوں گے۔کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ریحان حنیف نے کہا کہ گیس کے بھاری بلز صنعتکاروں پر “بجلی بن کر” گر رہے ہیں، جس سے پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری ریلیف نہ دیا گیا تو صنعتی پہیہ رک سکتا ہے۔سابق صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے بتایا کہ وزیرِاعظم کو خط بھیجا گیا لیکن جواب موصول نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ “بیرونِ ملک کاروبار کرنا اب پاکستان سے زیادہ آسان ہو گیا ہے، حکومت نے حالات مزید مشکل بنا دیے ہیں۔”نارتھ کراچی ایسوسی ایشن کے صدر فیصل معیز نے کہا کہ ہر معاملے پر آئی ایم ایف کے دباؤ کا جواز دیا جاتا ہے، مگر اس پالیسی کا سب سے زیادہ نقصان ملکی انڈسٹری کو ہو رہا ہے۔تاجر رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا کہ موجودہ صورتحال میں صنعتوں کے بند ہونے اور معاشی بحران کے بڑھنے کا خطرہ شدید ہو گیا ہے۔